Haalim; Episode 21 (Nemrah Ahmed)
حالِم؛ اکیسواں باب از نمرہ احمد
اکیسواں باب:
" اتوار۔ بائیس جنوری ۔ جونکر اسٹریٹ ملا کہ ۔ "
اتوارکی شام تھی۔
بائیس جنوری کی تاریخ تھی۔
اکیسویں صدی کی جونکر اسٹریٹ سامنے تھی۔
اور یہ ملائیشیا کا شہر ملا کہ تھا۔
اس نے اپنے سامنے پھیلی جونکر اسٹریٹ پر چلتے لوگوں کو دیکھا تو یاد آیا کہ جمعہ، ہفتہ اور اتوار وہ دن تھے جب اس اسٹریٹ کو پیدل چلنے والوں کی گزرگاہ بنایا جاتا تھا۔ سڑک کے کنارے اسٹالز اور بنچ لگ جاتے تھے۔ اور لوگ خریداری کرتے ہوئے کھاتے پیتے ہوئے آگے بڑھتے جاتے تھے۔
قدیم ملا کہ میں ایک ماہ گزارنے کے باعث اسے اس شور ہنگامے اور رونق کی عادت نہیں رہی تھی۔ ہر شے مختلف تھی۔ صرف تاریخ اور دن وہی تھا۔ اتوار با تیس جنوری کو ہ تینوں وقت میں پیچھے گئے تھے۔ پھر اسی تاریخ اور اسی دن میں اس کی "واپسی" ہوئی تھی۔ مگر یہ واپسی ویسی نہیں تھی جیسی اس نے چاہی تھی۔ یہ واپسی بہت سفاک تھی اور اس کا دل توڑگئی تھی۔ چند گھنٹے پہلے پیش آنے والے حالات کا صد ابھی تک اس کے حواسوں پر طاری تھا۔ اتنے شور میں تنہا بنچ پر بیٹھے اسے معلوم تھا کہ اب زندگی کبھی ویسی نہیں رہے گی ۔ وقت نے اسے۔۔۔۔۔۔ بلکہ ان تینوں کو بہت سخت سزا دے ڈالی تھی۔
اب وہ کیا کرے؟ ساری محنت یہاں واپس آنے کے لیے کی تھی۔ اب یہاں سے وہ کہاں جائے؟
اس نے آنکھیں بند کیں تو پل بھر کے لیے ساری دنیا اندھیر ہوگئی۔ دھیرے دھیرے اس کا ذہن قدیم ملا کہ کی طرف جانے لگا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
No comments:
Post a Comment